نئی دہلی:25 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) قومی راجدھانی دہلی میں انتظامی خدمات پر کنٹرول کے معاملے پر جلد فیصلہ لینے کے لیے آپ حکومت نے پیر کو سپریم کورٹ سے ایک وسیع بنچ قائم کرنے کی درخواست کی۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا گیا تو بنچ نے آپ حکومت کے وکیل سے کہا کہ اس پر غور کیا جائے گا۔عدالت کی دو ججوں کی بنچ نے 14 فروری کو انتظامی خدمات پر کنٹرول کے سوال پراپنے فیصلے میں یہ مسئلہ وسیع بنچ کو سونپنے کی درخواست چیف جسٹس سے کی تھی۔کورٹ کی دو رکنی بنچ نے مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان طویل عرصے سے تنازعات کا مرکز رہے چھ مسائل پر غور کیا تھا۔بنچ نے انتظامی خدمات کے علاوہ باقی تمام پانچ موضوعات پر متفقہ طور پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی حکومت کی اینٹی کرپشن شاخ مرکزی حکومت کے ملازمین کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات نہیں کر سکتی ہے۔کورٹ نے انتظامی خدمات پر کنٹرول کا مسئلہ وسیع بنچ کو سونپتے ہوئے کہا تھا کہ جانچ کمیشن مقرر کرنے کا حق مرکز کے ہی پاس رہے گا کیونکہ مرکز کے علاقے میں کوئی ریاستی حکومت نہیں ہے اور اس سلسلے میں ریاستی حکومت کا مطلب ہی مرکزی حکومت ہے۔اس سے پہلے، چار جولائی، 2018 کو پانچ رکنی آئین بنچ نے قومی دارالحکومت کی حکومت کے سلسلے میں کچھ معیار پرغور کئے تھے۔